چین کا 10G براڈ بینڈ انٹرنیٹ: تیز ترین انٹرنیٹ کا ایک نیا دور

10 Gانٹر نیٹ کی سہولت کا ایک نیا دور

چین 10G براڈ بینڈ نیٹ ورک کی داغ بیل رکھنے والا دنیا کا پہلا ملک بن گیا ہے۔ انٹرنیٹ کی اس جدت کو دنیا میں ایک سنگ میل کی حیثیت سے سراہا جا رہا ہے جو وقت آنے پر انتہائی مؤثر ثابت ہوگا۔ 10G انٹرنیٹ اپنی تیز رفتار ڈیٹا کی ترسیل سے صارفین اور کاروباری حضرات دونوں کے لیے بہت سے نئے مواقع کھولے گا، یہ جدید ترین ٹیکنالوجی تیز رفتار انٹرنیٹ کے مستقبل کو مکمل طور پر نئی شکل دینے کی ضامن بھی ہے۔ 

تیز ترین انٹرنیٹ کا ایک نیا دور

چین کا صوبہ ہیبائی میں چین اور ہواوے کی مشترکہ کاوشوں کے نتیجہ میں دنیا کا تیز ترین 10Gانٹرنیٹ کا آغاز کیا گیا۔ انٹرنیٹ کی ناقابل یقین حد تک رفتار حاصل کرنے کے لیے 50G PON  ٹیکنالوجی کا استعمال کیا گیا ہے، جس سے مندرجہ ذیل نتائج حاصل ہوئے:

  • ڈاؤنلوڈ اسپیڈ: 9،834 ایم بی فی سیکنڈ
  • اپ لوڈ اسپیڈ: 1،008 ایم بی فی سیکنڈ
  • تاخیر: 3 ملی سیکنڈ تک کم

10G براڈ بینڈ کی طاقت:

10Gبراڈ بینڈ کی رفتار کا اندازہ اس مثال سے لگائیں کہ اگر 20 جی بی جتنی بڑی فلم جو 4000 پکسل پر مشتمل ہو کو کتنی جلدی ڈاؤن لوڈ کر لیا جائے گا:

  • 1 جی بی فی سکینڈ انٹرنیٹ کنکشن پر: 7 سے 10 منٹ میں
  • چائنہ کے 10G انٹرنیٹ ٹکنالوجی سے محض 20 سیکنڈ میں

یہ ٹیکنالوجی ناقابل یقین حد تک تیز ڈاؤنلوڈ رفتار اور 8000 پکسل ک ویڈیو اسٹریمنگ کو انتہائی ہموار طرح نشر کرنے کی پیشکش کرتا ہے۔ 

چین کا 10G براڈ بینڈ کا غلبہ:

چین 10Gبراڈ بینڈ نیٹ ورک کے ساتھ کمرشل براڈ بینڈ ٹیکنالوجی میں نمایاں حیثیت کے ساتھ ابھرا ہے، جس کی 1008 ایم بی فی سکینڈ کی رفتار عرب امارات کے 543 ایم بی فی سیکنڈ اور قطر کے 521 ایم بی فی سیکنڈ کے مقابلے میں دوگنا ہے۔

نئے مواقع فراہم ہونا:

10Gبراڈ بینڈ کی تعیناتی سے تفریح سے زیادہ صنعتوں کو فائدہ ہوگا، اور مزید جدت کو فروغ ملے گا:

  • ٹیلی میڈیسن: ڈیٹا کی منتقلی کی بہتری اور ہموار طور پر ریموٹ ہیلتھ کیئر سروسز کو قابل اعتبار بنائے گی۔
  • ریموٹ ایجوکیشن: تیز تر کنیکٹیویٹی تعلیمی عمل میں بھی بہتری کی حامی ہے۔
  • سمارٹ ایگریکلچر: قابل اعتماد ڈیٹا ٹرانسمیشن فصلوں کے انتظام اور درست کاشتکاری کو بہتر بنائے گی۔

مستقبل کے توسیعی منصوبے:

چینی صوبہ ہیبائی میں کامیاب تجربہ کے بعد چین اب 10G نیٹ ورک کو مزید دوسرے صوبوں تک پھیلانے کا ارادہ رکھتا ہے، جن میں بیجنگ، شنگھائی، شینزین اور گوانگ زو جیسے بڑے شہروں کے نام پہلے مرحلے میں سامنے آتے ہیں۔
یہ انقلابی ٹیکنالوجی ترقی کے نئے مواقع کھولے گی، جس سے پیداوری سرگرمیاں، مواد کی ترسیلات کے ساتھ ساتھ تیز رفتار انٹرنیٹ کے مستقبل کو بھی مکمل طور پر تبدیل کر کے رکھ دے گی۔


Post a Comment

Previous Post Next Post