پاک بھارت تنازع میں کیا چل رہا ہے؟
تحریر: مبشر اکرام
پہلگام نامی گاؤں ایک سیاحتی مقام ہے، جوریاست جموں کشمیر میں واقع ہے، چار دن قبل وہاں دہشتگرد حملہ ہوا۔ چھبیس سیاح فائرنگ سے قتل کردیے گئے۔سیاحوں کو قتل کرنے سے پہلے انکے شناختی کارڈ دیکھے گئے اور ایک ہی مذہب یعنی سناتن دھرم سے تعلق رکھنے والوں کو ٹارگٹ کیا گیا۔
چاروں دہشتگرد فرار ہوگئے اور تاحال پکڑےنہیں گئے جبکہ بھارتی چینلز اور یو ٹیوبرز نے بنا کسی تحقیق کے سارا مدعا پاکستان پر ڈال دیا ہے۔ بھارتی ہائی کمیشن نے ایک پریس کانفرنس کی اور کہا کہ بھارت پاکستان سے سندھ طاس آبی معاہدہ معطل کررہا ہے، بھارتی سفارت خانے کا سٹاف 55 سے کم کرکے 30 کردیا گیا ہے۔ تمام ملٹری اتاشی واپس بلا لیے ہیں۔
چند دن پہلےپاکستانی آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے انوسٹرز کے ایک سمٹ سے تقریر کی، اس میں دو قومی نظریے کو نہ صرف بیان کیا گیا بلکہ ہندوئوں پر کچھ بات بھی کی، بھارتی میڈیا اس حملے اور اس تقریر کو ساتھ جوڑ رہا ہے۔
عام عوام میں تاثر پایا جاتا ہے کہ ایسے حملے بھارت اور اسرائیل جیسے ممالک خود کرواتے ہیں کرتے ہیں تاکہ مخالف گروہ کی نسل کشی کا جواز مل جائے۔ اب یہ جس نے بھی کیا ہے پاکستان کے لیے ایک نیا محاذ کھل گیا ہے،بظاہر ایسا لگتا ہے کہ کشمیر میں مسلمانوں کو اس کی سزا دینے کی کوشش کی جائے گی اور پاکستان بھارتی تعلقات مزید خراب ہوگئے ہیں۔
پہلگام، کشمیر میں 26 بھارتی سیاحوں کی ہلاکت کے بعد بھارت اور پاکستان کے تعلقات میں شدید کشیدگی پیدا ہوئی ہے۔ بھارت نے اس حملے کا الزام پاکستان پر عائد کیا ہے، جسے پاکستان نے مسترد کر دیا ہے۔
بھارت کے اقدامات:
- بھارت نے 1960 کے سندھ طاس معاہدے کو معطل کر دیا ہے، جس کے تحت دریاؤں کے پانی کی تقسیم ہوتی تھی۔
- واہگہ-اٹاری بارڈر کو بند کر دیا گیا ہے، جو دونوں ممالک کے درمیان واحد زمینی راستہ تھا۔
- پاکستانی سفارت کاروں کو ملک چھوڑنے کا حکم دیا گیا ہے اور تمام پاکستانی ویزے منسوخ کر دیے گئے ہیں۔
پاکستان کا ردعمل:
- پاکستان نے بھارتی پروازوں کے لیے اپنی فضائی حدود بند کر دی ہیں۔
- بھارت کے ساتھ تمام تجارتی تعلقات اور ویزا سہولیات معطل کر دی ہیں۔
- پاکستان نے 1972 کے شملہ معاہدے کو بھی معطل کر دیا ہے، جو دونوں ممالک کے درمیان امن کی بنیاد تھا۔
- پاکستان نے خبردار کیا ہے کہ اگر بھارت نے سندھ طاس معاہدے کے تحت پانی کی فراہمی میں خلل ڈالا تو اسے "جنگی اقدام" تصور کیا جائے گا۔
امید ہے جنگ نہ ہی ہو
ReplyDelete